Latest News


Header Ads Widget

Responsive Advertisement

سیدہ نگار فاطمہ : اینکر پرسن و نیوز کاسٹر سٹی ۵۲ نیوز


 

نام : سیدہ نگار فاطمہ
علاقہ : سیالکوٹ
ایجوکیشن۔: بیچلرز ان ماس کمیونیکشن
عہدہ : نیوز کاسٹر ۔/ اینکر پرسن


مختصر تعارف و خاندانی پس منظر

سیدہ نگار فاطمہ کا تعلق  کاظمی سادات  گھرانے سے ہے۔ انکے اباواجداد کا تعلق عراق کے شہرکاظمین  سے ہے جو امام موسی کاظم  رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اولاد سے ہیں امام موسی کاظم کا شجرہ چھ واسطوں سے  مولاء کائنات حضرت علی رضی اللہ عنہ سے جا ملتا ہے

شجرہ امام موسیٰ کاظم

امام موسی کاظم رضی اللہ عنہ کا شجرہ نسب یوں ہے امام موسی کاظم بن امام جعفر صارق بن محمد باقر بن امام علی زین العابدین بن امام حسین بن سیدنا علی المرتضی رضوان اللہ علیہم اجمعین
  
منقول ہے کہ امام علی رضا کی شہادت کے بعد عباسی حکومت کے ظلم و ستم سے تنگ آکے سادات کاظمیہ کو  ہجرت کرنا پڑی۔ انیسویں صدی میں بہت سے کاظمی سادات نے پرشیہ سے برصغیر ہجرت کی مذہبی سکالر کے طور پراسلام کی بہت سی خدمات کیں جن میں جن میں شیخ علی کاظمی قابل ذکر ہیں جو کہ شاہ اسماعیل اول  کے قریبی ساتھی بھی تھے ۔ بیسویں صدی میں کاظمی سادات نے آذادی ہند کے لیے بہت اہم کردار ادا کیا۔ انڈیا میں اسلا م کو فروغ دینے میں اہم کردار رہا ہے

المختصر سیدہ نگار فاطمہ کے اباواجداد بھارت کے گاؤں  بڈیال قاضیاں (ڈسٹرکٹ جمو کشمیر ) میں رہائش پذیر رہے۔ 1947 میں ان کے پردادا سید فتح علی شاہ ولد سید حاکم علی شاہ نے اپنے چار بیٹوں انسپیکٹرسید سردارعلی شاہ ،ذاکر و استاد سید رمضان علی شاہ، سید برکت علی شاہ ، فوجی سید خادم علی شاہ اور دیگر خاندان کے ساتھ ہندوستان سے پاکستان ہجرت کی۔ اور پاکستان کے مختلف شہروں میں آباد ہو گئے۔ ان کو کاظمی سید، بڈیالیے سید ، مہاجر سید کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ سیدہ نگار فاطمہ کا سلسلہ نسب 38 ویں پشت مینن سیدی امام موسیٰ کاظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جاملتا ہے اور 44 پشت مولاءکائنات علی المرتضٰیٰ رضی اللہ عنہ سے

تعلیمی سفر و درس گاہیں

سیدہ نگار فاطمہ کا تعلق پاکستان کے صنعت و ادبی شہر سیالکوٹ سے ہے۔ ابتدائی اور اعلیٰ تعلیم آبائی گاؤں  سے حاصل کی ۔ بلترتیب
•نیشنل ماڈل ہائی سکول سیالکوٹ
•طیب السلامک  سکول سیالکوٹ
•علامہ اقبال کالج برائے خواتین  سیالکوٹ
•پنجاب  یونیورسٹی لاہور
•ورچول یونیورسٹی سیالکوٹ
سے نصابی تعلیم حاصل کی

فنی تعلیم

سیدہ نگار فاطمہ نے  2018 میں اپنے دورے طالب علمی ہی میں  کمپیوٹر کے شعبہ میں قدم رکھا اور اضافی سرگرمیوں کے طور پر کمپیوٹر کی تعلیم وکیشنل انسٹیٹوٹ سیالکوٹ سے حاصل کرنا شروع کی۔ اس کے علاوہ 2019 اور 2020میں ای ایل سی سے انگلش لانگویچ کورس اور کمپیوٹر کورس کیا۔ مختلف ادوار میں آن لائن کورسسز سے اپنے شعبہ میں مہارت حاصل کی اور سرٹیفیک بھی حاصل کیے۔

غیر نصابی سرگرمیاں

زمانہ طالب علمی سے ہی غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لیا پرائمری و مڈل دور میں نیشنل ماڈل سکول اور گونمنٹ سکول گجرات میں تقایری مقابلوں میں حصہ لیا بعد ازاں کالج میں بھی تقایر کے علاوہ کمپیرینگ کرتی رہیں۔ ای ایل سی میں
  پروگرام ہوسٹ کیا۔ Rising star

عملی زندگی

بحثیت معلمہ

سیدہ نگار فاطمہ نے عملی زندگی کا آغاز دی نالج فیم سکول سے کیا جہاں سائنس ٹیچر اور سٹاف ھیڈ یا وائس پرنسپل کے طور پر فرائض سرانجام دئیے اور بچوں کی نصاب سرگرمیوں کے علاوہ غیر نصابی سرگرمیوں کی ذمہ داری بھی سیدہ نگار فاطمہ ہی کے کندھوں پر رہی اور بعد ازاں ذاتی اکیڈمی وکٹوریس سکلز میں تدریسی فرائض سرانجام دے رہی ہیں ۔

صحافتی کئیریر

آواز ڈجیٹل میڈیا گروپ کے ساتھ مارچ  2020 سے بطور نیوز کاسٹر و اینکر منسلک ہیں اور نیوز کاسٹر کے علاوہ City 52 News کے پروگرام محفوظ پاکستان  کی میزبانی کے فرائض بھی سر انجام دئیے۔ سال 2020-2021 کے لئے بیسٹ رپورٹر آف دی ائیر کا اعزاز بھی حاصل کیا

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے