دس سال قبل چلنے والی چھ ٹرینیں بڑھنے کی بجائے کم ہو کر دو رہ گئیں
سیالکوٹ(ملک حسن رزاق سے) سیالکوٹ ریلوئے اسٹیشن پر جو کہ ایک جنکشن ہے جیسا کہ آپ جانتے ہین سیالکوٹ ایک صنعتی شہر اور کراچی کے بعد سب سے ذیادہ زرمبادلہ دینے والا شہر ہے دس سال قبل اس جنکشن سے چھ ٹرینیں چلا کرتی تھیں وقت کے ساتھ ترقی کرنے کی بجائے شہر اقبال کے اس ریلوئے اسٹیشن پر صرف دو ٹرینیں باقی رہ گئیں ریلوئے اسٹیشن سنسان نظر آتا ہے ایک بڑے ریلوئے جنکشن کی تمام سہولیت سے مزین سیالکوٹ جنکشن کو صرف دو ٹرینوں تک محدود رکھنا نہ صرف سیالکوٹ بلکہ محکمہ ریلوئے کے ساتھ بھی ایک ظلم ک مترادف ہے خسارے میں جاتے ریلوئے ڈپارٹمنٹ کو سیالکوٹ شہر بھرپور آمدنی دے سکتا ھے کیونکہ سیالکوٹ کی پراڈکٹس ناصرف بیرون ملک بلکہ اندرون ملک بھی اپنی مانگ رکھتی ہیں ریلوئے کارگو کے ذریعئے ملک بھر میں سیالکوٹ کے صنعتکار اگر اپنی مصنوعات بھیجیں تو یقیننا محکمہ ریلوئے کی آمدن میں بھر پور اضافہ ھو گا۔اور اہلیان سیالکوٹ بسوں اور دیگر ذرائع امدورفت کے بجائے ریل کے سفر کو ترجیح دیں گےاہلیان سیالکوٹ کا احکام بالا اورریلوئے احکام سے مطالبہ ہے کہ نہ صرف پرانی ٹرینوں کو بحال کیا جائے بلکہ ملک بھر کے لئے سیالکوٹ سے ٹرینوں کو چلایا جائے
0 تبصرے