Latest News


Header Ads Widget

Responsive Advertisement

ڈسکہ:سول ہسپتال سے ایک دن کا بچہ اغوا۔ ڈی پی او سیالکوٹ کی ذاتی دلچسپی سے بچہ ایک دن میں بازیاب



سیالکوٹ(حسنین راجہ سے) سول ہسپتال ڈسکہ کی انتظامیہ اور سیکیورٹی کی کارکردگی پر سوالیہ نشان۔ تفصیلات کے مطابق ڈسکہ سول ہسپتال میں دو روز قبل زینب نامی خاتون ڈلیوری کے لیے آئی اور کل بچہ پیدا ہوا۔ بچے کی والدہ اور اس کی نانی بچے کے ساتھ گائنی وارڈ میں موجود تھیں کہ نامعلوم عورت آئی اور بچے کی والدہ اور نانی کو نشہ آور جوس پلا کر بچہ لے کر فرار ہو گئی،اغوا کار عورت کو سی سی ٹی وی فوٹیج میں بھی دیکھا جا سکتاہے ۔ خاتون نے ماسک پہن رکھا ہے فوٹیجیز کے مطابق خاتون اپنے ساتھی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر فرار ہوئی۔



 نومولود بچے کے اہل خانہ غم سے نڈھال والدہ اور والد کی حالت غیر ھوگئ آر پی او گوجرانوالہ نے واقع کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او سیالکوٹ کو فوری ھدایات جاری کی ہیں ڈی  پی او سیالکوٹ نے معاملے کی حساسیت کے پیش ںظر فوری ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں

 اپ ڈیٹ ۲۹ ۱پریل ۲۰۲۳

 سیالکوٹ(سٹاف رپوٹر)  ڈی پی او حسن اقبال سول ہسپتال سے اغواء کیا جانے والا ایک دن کا بچہ بر آمد کر کے ملزم میاں بیوی کو گرفتار کر لیا،ایک دن کے بچے کے اغواء پر غم سے نڈھال ہونے والے والدین بازیابی پر خوشی سے نہال،



تفصیلات کے مطابق سول ہسپتال میں زنیب بی بی زوجہ عاصم نے بیٹے کو جنم دیا،ایک دن کے بچے کو نامعلوم ملزمان اچانک اغواء کر کے لے گئے،جس پر ہسپتال میں کھلبلی مچ گئی،زینب بی بی اس کا شوہر عاصم اور رشتہ دار غم سے نڈھال ہو گئے،آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے احکامات اور آر پی او ڈاکٹر حیدر اشرف کی ہدایات پر ڈی پی او حسن اقبال نے ایک دن کے مغوی کی بازیابی کے لئے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل دے کر انہیں پروفیشنل”ٹپس“ دیں،جن کی روشنی میں پولیس نے کام شروع کیا،سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی شناخت کی گئی،ڈی پی او کے بار بار فالو اپ لینے پر پولیس نے محض18گھنٹوں سے کم وقت میں ایک دن کے بچے کو اغواء کرنے والے ملزم انیس اور اس کی اہلیہ رافیہ کو گرفتار کر کے بچہ بر آمد کر لیا،بچے کو جب اس کے غم سے نڈھال والدین کے حوالے کیا گیا تو وہ خوشی سے نہال ہو گئے،ملزم میاں بیوی کے خلاف تھانہ ڈسکہ میں مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے،



ڈی پی او حسن اقبال نے ہدائت کی کہ اس زاویے پر بھی تفتیش کی جائے کہ کہیں ان ملزمان کا تعلق بچے اغواء کرنے والے بین الصوبائی گروہ سے تو نہیں جو بچوں کو فروخت کرنے کا مکروہ دھندہ کرتے ہوں،ڈی پی او نے اس مقدمہ کی تفتیش کی نگرانی ڈی ایس پی کے حوالے کرتے ہوئے حکم دیا کہ اگر اس مکروہ قانون شکنی میں کوئی سہولت کار ملوث ہے تو اسے بھی قانون کے مطابق گرفتار کیا جائے،بچے کی بازیابی پر والدین اور رشتہ داروں نے پنجاب پولیس،آئی جی،آر پی او اور ڈی پی او حسن اقبال کے حق میں نعرے بازی کی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے