سیالکوٹ : مادری زبان پنجابی کے عالمی دن کے حوالے سے تقریب کا انعقاد
سیالکوٹ (شاھد مبین قادری سے) سانجھ پنجابی بیٹھک سیالکوٹ کے زیر اہتمام شہر سیالکوٹ میں مادری زبان پنجابی کے عالمی دن کو شایان شان طریقے سے منایا گیا۔اس سلسلے میں مادری زبان کے عالمی دن کے حوالے سے جناح اسلامیہ کالج کے جناح ہال میں تقریب منعقد ہوئی۔ سانجھ پنجابی بیٹھک اور بزم عرفان سخن کے زیر اہتمام پنجابی مشاعرہ اور پنجابی زبان کی اہمیت پر گفتگو بھی کی گئی۔جس میں مختلف شعراء نے اپنے اپنے پنجابی کلام پیش کیے اور شرکاء سے خوب دادوصول کی۔ پروگرام میں ریسکیو 1122سیالکوٹ کی خدمات کے اعتراف میں ریسکیو آفسیرز، ریسکیورز اور ریسکیو محافظین کو خراج تحسین بھی پیش کیا گیا۔ تقریب میں پرنسپل اسلامیہ کالج مجاہد حسین بخاری، ریجنل ایمرجنسی آفیسر گوجرانوالہ سید کمال عابد، ڈسٹرکٹ ا یمرجنسی آفیسر سیالکوٹ انجینئر نوید اقبال، سابقہ ایجوکیشن آفیسر مقبول احمد شاکر، ڈسٹرکٹ وارڈن جمیل جنجوعہ، پیپلز ویلفئیر سوسائٹی کے صدر چووہدری عارف، روز ویلفئیر آرگینائزیشن کے صدر اشفاق، معروف سماجی شخصیت مرزا عبدالشکور، اکبر علی غازی، عظمی افضل، زرش ملک، نورین گل، روزی گل، غزالہ اکرم، چاچائے کرکٹ صوفی عبدالجلیل کے علاونائب صدر کراس روٹ کلب محمد زکریا، کوآرڈینیٹر کراس روٹ کلب، منیر شہزاد صدر موٹبائیک ٹورسٹ کلب کے علاوہ کثیر تعداد میں ریسکیورز، ریسکیو محافظین اور سکول و کالجز کے طلباء سمیت مختلف مدارس کے طالب علموں نے بھی شرکت کی اور اپنی ماں بولی زبان کی افادیت بارے آگاہی حاصل کی۔ سانجھ پنجابی بیٹھک کے صدر و بانی ظفر بٹ نے تمام معزز مہمانوں کا پرتپاک استقبال کیا اور ماں بولی زبان پنجابی کے فروغ کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ بطور مہمان خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل اسلامیہ کالج پروفیسر مجاہد حسین بخاری نے کہا کہ ہمیں اپنی ماں بولی زبان پنجابی کا پرچار کرنا چاہیے اور مقتدر حلقوں سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ پنجابی زبان کے پرچار کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی ماں بولی زبان پنجابی کے فروغ کے لیے زیادہ سے زیادہ پنجابی پروگراموں کا انعقاد کرنا چاہیے اور اپنے بچوں کو بھی اس کی ترغیب دینی چاہیے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سید کمال عابد نے کہا کہ پنجابی زبان دنیا بھر کی وسیع ترین زبان ہے اور انسان ہمیشہ اپنی مادری زبان میں ہی سوچتا ہے اور خواب بھی دیکھتا ہے اس لیے مادری زبان کا فروغ بے حد ضروری ہے۔ پروگرام میں ریسکیو آفیسر و آفیشلز اور ریسکیو محافظین کی خدمات کے عوض ان کو اعزازی شلیڈوں سے بھی نوازا گیا۔ جبکہ پروگرام کے اختتام پر پنجابی زبان کے فروغ و اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ریلی بھی نکالی گئی۔
0 تبصرے